بسم اللہ الرحمن الرحیم معزز دوستو مدینہ سے تقریبا
150 کلومیٹر دور جو رستہ جنگ بدر مقام بدر کی طرف جاتا ہے اسی راستے کے اوپر یہ کنواں واقع ہے یہاں پر لوگوں کا بہت زیادہ رش رہتا ہے اور یہ کنواں آب شفاء کے نام سے مشہور ہے پوری دنیا سے آئے ہوئے مسلمان اس کنویں کے پانی کو اب شفا کے طور پر استعمال کرتے ہیں کہا جاتا ہے کہ جب جنگ بدر کے لیے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے 313 صحابہ کے ساتھ جارہے تھے تو راستے میں بہت زیادہ پیاس لگی اور صحابہ اور جانور دونوں شدید پیاسے تھے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس مقام کے اوپر انہوں نے پڑاو کیا جب صاحبہ اس کنویں سے پانی پینے لگے تو انہیں معلوم ہوا کہ اس کنویں کا پانی بہت زیادہ کڑوا ہے تو وہ فوری دوڑتے دوڑتے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم جانور بھی پیاسے ہیں اور ہم بھی پیاسے ہیں مگر اس کنویں کا پانی تو بہت زیادہ کڑوا ہے اسی وقت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا لعبدین اس کنویں کے اندر ڈالا تو اس کنویں کا پانی فوری طور پر میٹھا ہوگیا سبحان اللّہ تو تب سے لے کر اب تک حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے یہ کنواں اب شفاء کے نام سے مشہور ہے۔मदीना से लगभग 150 किलोमीटर दूर बिस्मिल्लाह-उर-रहमान-उर-रहीम-ए-दोस्त, जो बदर-ए-बद्र की ओर जाता है, उसी कुएँ पर स्थित है, जहाँ के लोग जाने-माने हैं और कुएँ को पानी के नाम से जाना जाता है। -healer। दुनिया भर के मुसलमान अब इस कुएं के पानी का उपयोग एक इलाज के रूप में करते हैं कि जब पवित्र पैगंबर (अल्लाह का शांति और आशीर्वाद उस पर हो) अपने 313 साथियों के साथ बद्र की लड़ाई में, वह बहुत प्यासा और रास्ते में साथी बन गया । और दोनों जानवर प्यासे थे, इसलिए पैगंबर (सल्लल्लाहु अलैहि व सल्लम) इस जगह पर उस समय ठहरे थे जब वह कुएं से पानी पी रहे थे। इसे पीने के बाद, उन्होंने पाया कि कुएं में पानी बहुत कड़वा था। इसलिए वे पैगंबर मुहम्मद के पास दौड़ कर आए और कहा, "या अल्लाह का रसूल (अल्लाह का शांति और आशीर्वाद उस पर हो) प्यासा है और हम प्यासे हैं।" कुएं का पानी बहुत कड़वा होता है। उसी समय, जब पैगंबर मुहम्मद (PBUH
0 Comments